پنجابی لوک گیت ، چھلّا ، قسط نمبر 1
اس سے پہلے ہم ” پنجابی لوک گیت، پنجابی دوہے، قسط نمبر 9 ” تک آپ کی خدمت میں پیش کر چکے ہیں. ہماری اس کاوش کو ناظرین نے ہہت پسند کیا ہے. جس کے کےلیےُ ہم ناظرین کے شکر گزار ہیں. ہمارا اصل مقصد موجودہ نوجوانوں کو پنجابی کلچر سے رُوشناس کرانا ہے. اس سے پہلے ہم پنجابی بولیاں، پنجابی اکھان، پنجابی ڈھولے اور پنجابی دوہے پیش کر چکے ہیں. جو ہمارا قومی ورثہ ہیں. اس دفعہ پنجابی لوک گیت چھلّا ، قسط نمبر 1 پیش کیا جا رہا ہے.
چھلّا کے لفظی معنی ہیں لوہے یا پیتل کا پتلا سا گول رنگ، جسے عمومآ ہاتھ کی چھوٹی یا اس کے ساتھ والی اانگلی میں پہنا جاتا ہے. پریمی اسے اپنی نشانی کے طور پرایک دوسرے کو دیتے ہیں.
چھلّا کے متعلق یہ خیال عام ہے کہ اس کا مآخذ اردو زبان کا لفظ ” چھیلا” ہا “چھبیلا ” ہے. جس کے معنی ہیں ” بانکا “. شعر میں لفظ چھبیلا کہنے سے شعر کے وزن میں تھوڑی خرابی پڑتی تھی، اس لیےُ ضرورت شعری کی خاطر چھلّا استعمال ہونے لگا. بعض اشعار میں لفظ ” چھیلا “اپنے اصلی معنوں میں استعمال ہُؤا ہے. اکثر جگہ چھلّا بمعنی انگُوٹھی بھی آیا ہے.
بّض لوگوں کا کیال ہے کہ چونکہ اس گیت کے شروع میں لفط چھلّا آیا ہے اس لیےُ اس لوک گیت کا نام ” چھلّا ” پڑ گیا.
لوک گیت چھلّا کی ابتدا کہاں سے ہُویُ، وثُوق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا. قیاس کیا جاتا ہے کہ یہ سب سے پہلے ضلع میانوالی سے شروع ہُؤا، اور پھر پنجاب کے باقی اضلاع میں پھیل گیا.
اب ذرا چھلّا کی طرف چلتے ہیں ، کہ چھلّا کیا کہتا ہے:
پنجابی لوک گیت چھلّا نمبر 1
چھلّا ماریا تھم نوں
آیوں کیہڑے کم نوں
جھورا لایا ای من نوں
وے گل سُن چھلیا چھوہرا دل نوں لایا ای جھورا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا نمبر 1
چھلّے کو ستُون پر مارا.
سوچو! تم بھلا کس کام کو آےُ تھے.
لیکن کیا یہ کہ میرے دل کو روگ لگا گیےُ.
چھلیےُ ! میری بات سُنو، تم میرے دل کو غم لگا گیے.
یہاں ایک بات یاد رکھیں کہ آخری دو مصرعے ہر بند کے بعد آییُں گے . یہ کبھی کبھی دوسرے الفاظ میں بھی آ سکتے ہیں.
پنجابی لوک گیت چھلّا – نمبر 2
چھلّا ماریا جُوہ تے
آویں ساڈے کھُوہ تے
گلّاں کرساں مُنہہ تے
وے گل سُن چھلیا چھوہرا دل نوں لایا ای جھورا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا نمبر 2
چھلّے کو کسی ایک طرف پھینکا.
تم ہمارے کُنویُیں پر آ جاؤ.
وہان بیٹھ کر ایک دوسرے سے باتیں کریں گے.
چھلیُے ! میری بات سنو! تم میرے دل کو غم لگا گیےُ .
پنجابی لوک گیت چھلّا نمبر 3:
چھلّا ماریا کُتّی
چھڈّی جانا ایں سُتّی
مُڑسیں کیہڑی رُتّی
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا نمبر 3
چھلّا کُتیا کو مارا.
تم مجھے سوتی چھوڑ کر جا رہے ہو.
اب پھر کتنے عرصہ بعد آؤگے ؟.
چھلیےُ ! میری بات سُنو! تم میرے دل کو غم لگا گیےُ ہو.
وضاحت: چھلّا کو اردو زبان میں انگوٹھی کہ سکتے ہیں. چھلیا یا چھلیےُ کو اردو زبان میں دغاباز، مکارکہ سکتے ہیں.
پنجابی لوک گیت چھلّا ، نمبر 4:
چھلّا وچ لاہور دے
تُساں لاییُاں ہور دے
کھاہڑا ساڈا چھوڑ دے
وے گل سُن چھلیا چھوہرا دل نوں لایا ای جھورا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا . نمبر 4:
چھلّا تو لاہور میں ہے.
تم نے کسی دوسرے سے محبت کر لی ہے.
اب میرا پیچھا چھوڑ دو.
چھلیےُ!. میری بات سنو. تم نے میرے دل کو غم لگا دیا ہے.
پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 5 :
چھلّا بیری بُور اے
وطن ماہی دا دُور اے
اساں جاناں ضرور اے
گل سن چھلیا چھوہرا دل نوں لایا ای جھورا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 5 :
چھلّا تو بیری کے درخت کا بُور ہے.
میرے محبوب تو کہیں دُور بستا ہے.
کیا ہُؤا! ہم نےتو وہاں بہر صورت پہنچنا ہے.
چھلیےُ!. میری بات سنو. تم نے میرے دل کو غم لگا دیا ہے.
پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 6 :
چھلّا چن تے تارا
لنگھ گیا ای کارا
دتّا جھُوٹا لارا
گل سُن چھلیا بابُو! کتّھے آیاں اے قابُو
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 6 :
چھلّا چاند ہے، ستارہ ہے.
تمہارے ملنے کا وعدہ تو گُزر گیا.
تمہارا وعدہ تو جھوٹا نکلا.
بانکے بابو! بات سنو. تم کس کے قابو میں آ گیےُ ہو.
پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 7 :
چھلّا ماریا گھُرنے
پٹیا تیرے سُرمے
نہمّے نہمّے ٹُرنے
گل سُن چھلیا چھوہرا دل نوں لایا ای جھورا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 7 :
چھلّا کو جانور کے رہنے والی جگہ پر پھینکا.
ہمیں تو تمہاری آنکھوں کے سُرمے کی لٹک نے مار ڈالا.
اس پر تمہاری مستانی چال! ہم تو مارے گیےُ.
چھلیےُ! بات سنو. تپ نے دل کو گم لگا دیا ہے.
پمجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 8 :
چھلّا ماریا کُنّی
تیریاں درداں بھُنّی
اندر وڑ کے رُنّی
گل سُن چھلیا چھوہرا دل نوں لایا ای جھورا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 8 :
تمہاری دی ہویُ نشانی چھلّے کو ہانڈی میں پھینک دیا.
تمہارے فراق نے مجھے گویا بھُون کر رکھ دیا ہے.
راز افشا ہونے کے ڈر سے میں کمرے کے اندر بیٹھ کر روتی ہُوں.
چھلیےُ!. بات سنو. تم نے میرے دل کو غم لگا دیا ہے.
پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 9 :
چھلّا دے جا خاناں
میں گدّی چڑہیا جاناں
کنّی بُندے پولے
ٹھگّی کیتی ڈھولے
بیتھی نکیاں سیواں
ڈھولے باہج نہ جیواں
گل سُن چھلیا چھوہرا دل نوں لایا ای جھورا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا، نمبر 9
خان! تم جا رہے ہو. اپنی نشانی کے طور پر اہنا چھلّا ہی دیتے جاؤ.
اپنے وطن جانے کے لیےُ میں ریل گاڑی میں بیٹھ رہا ہُوں.
سُنو ! میرے کانوں میں کنوارپن کی نشانی بُندے ( آویزے) ہیں.
میرے ساجن نے تو میرے ساتھ ٹھگوں والا معاملہ کیا ہے.
اب میں پُرانی یادوں کو اکتھا سی رہی ہُوں.
میں بھلا اپنے ساجن کے بغیر کیسے زندہ رہُوں!.
چھلّا نمبر 9 کا گیت عام چھلّوں کے گیتوں سے زرا لمبا ہے. پڑھتے ہُوےُ گھبرایےُ گا نہیں.
پنجابہ لوک گیت چھلّار نمب 10 :
چھلّا زیراں زبراں
مویاں ملیاں قبراں
جیوندے لیندے خبراں
گل سُن چھلیا راہیا چھیتی آویں ماہیا
اردو ترجمہ پنجابی لوک گیت چھلّا ، نمبر 10 :
چھلّا زیر اور زبر ہے.
مرنے والے تو قبروں سے باہر نہیں آ سکتے.
زندہ آدمی کبھی نہ کبھی تو خبر لے لیتا ہے. تم نے یہ بھی نہ کیا.
بانکے مسافر! جلدی آ جاؤ.
اگلی نشست میں چھلّا کے مذید بول پیش کیےُ جایٰں گے.
جاری ہے.