Dhol on a marrage

پنجاب کی ثقافت کا دن – 14 مارچ

پنجاب کی ثقافت کا دن- 14 مارچ بمطابق یکم چیت

صوبہ پنجاب میں 14 مارچ بمطابق یکم چیت “پنجابی کلچر ڈے ‘ منایا جا رہا ہے. اچھا اقدام ہے. اس طرح پنجاب کی ثقافت کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی. اس عنوان میں تھوڑی سی تبدیلی ہونی چاپیےُ. لفظ ” پنجابی ” سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ یہ دن صرف پنجابی زبان بولنے والون کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیےُ منایا جا رہا ہے . حالانکہ صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں قدرے مختلف زبانیں بھی بولی اور سمجھی جاتی ہیں. میرے خیال میں یہ عنوان ” پنجاب کلچر ڈے ” ہونا چاہیےُ. ذیل میں ہم اپنے خیالات کا اظہار کریں گے.

عنوانات

; نمبر 1 –  مارچ 14- پنجاب کی ثقافت کا دن

نمبر 2 – پنجاب کی ثقافت

کی خدمات-https://sipraworld4all.com مارچ 14- پنجاب کی ثقافت کا دن
ہر سال 14 مارچ کو عموما بکرمی سال کے مہینے ” چیت ” کی پہلی تاریخ ہوتی ہے. دیہات میں عیسوی سال کی بجاےُ بکرمی سال کو زیادہ سمجھا جاتا ہے. یکم چیت کو بہار کا موسم شروع ہو جاتا ہے. اس دن کے ایک ہفتہ بعد رات اور دن کے اوقات برابر ہو جاتے ہیں. بہار کی آمد پر ” جشن بہاراں ” منایا جاتا ہے. 14 مارچ کے بعد کیُ علاقوں میں عموماُ گندم کی فصل کی کٹایُ شروع ہو جاتی ہے. کسان اپنی محنت کا پھل پانے کے لیےُ پر امید ہو جاتا ہے.
پنجاب کی ثقافت دیکھنی ہو تو دیہات کا رخ کیجیےُ، جہاں آپ کو پنجاب کی صحیح ثقافت ملے گی. شہروں میں یہ دن غالباّ اس لیےُ منایا جاتا ہے کہ شہریوں کو پنجاب کی ثقافت سے روشناس کرایا جاےُ. اس دن دیہات میں کویُ جشن نہیں منایا جاتا. ان لوگوں کے جشن گندم کی فصل گھر آ جانے کے بعد شروع ہوتے ہیں. یکم ہاڑھ تک فصل سے گندم کے دانے گھر آ چکے ہوتے ہیں اور کسان تھوڑا سا فارغ ہوتا ہے،. یہی وہ وقت ہے جب میلے ٹھیلے لگتے ہیں.ا ٰن میلوں میں لوگ جوک در جوک شامل ہوتے اور خوب لطف اندوز ہوتے ہیں.
ان میلوں میں تفریح کے بہت سے سامان ہوتے ہیں. بھنگڑے ڈالے جاتے ہین، گانے گاےُ جاتے ہیں. ٹولیوں کی شکل میں لوگ اکٹھے ہو کر ڈھولے، بولیاں ، ماہیا، چھلّا جگنی وغیرہ گاتے اور سنتے ہیں. اکھاڑوں میں کشتیاں ہوتی ہیں. گھوڑ سواری میں ” کلّلا “اکھاڑنے کے مقابلے ہوتے ہیں. دکاندار اپنی دکانیں سجاتے ہیں . تھیٹروں میں تفریح کا سامان ہوتا ہے. . یہ میلے عمومآ 2 یا 3 دن تک رہتے ہیں.

ُپنجاب کی ثقافت

ہر علاقہ کی اپنی ثقافت ہوتی ہے. پنجاب کی ثقافت میں لچّر پن نہیں. پنجابی فلموں میں جو دیہاتی کلچر دکھایا جاتا ہے ، دیہات مین وہ کلچر کہیں بھی دکھایُ نہیں دیتا. وہان کی الھڑ مٹیاریں نہ تو فلموں میں دکھاےّ جانے والے بےہودہ ڈانس کرتی ہیں اور نہ ہی محبوب کی جدایُ میں گانے گاتی ہیں. دیہات میں ” عزّت ” کو سب سے پہلے ملحوظ رکھا جاتا ہے. صاف ستھری ثقافت ہے .

-https://sipraworld4all.com
https://sipraworld4all.com پنجاب کی صاف ستھری ثقافت کو روشناس کرانے کے لیےُ اپنی کوششیں کر رہا ہے. اس ظمن میں ہم اب تک درج ذیل عنوانات کے تحت مضامین شایّع کر شکے ہیں :
 پنجابی بولیاں – ردیف 1 تا 6
پنجابی بولیاں عموماّ میلوں میں زیادہ سننے کو ملتی ہیں. میلے میں کچھ لوگوں کا گروہ حلقہ باندھے کھڑا ہوتا ہے. درمیان مین ایک شخص کسی پنجابی نظم یا شعر کے ایک دو مصرعے سناتا ہے اور پھر ان مصرعوں کے مضمون کی مناسبت سے ایک بولی کہتا ہے. جس کے بعد ڈھول کی تھاپ پر لوگ بھنگڑا ڈالتے ہیں. عام بول چال مین بولیاں شامل نہیں کی جاتیں.

پنجابی اکھان – ردیف الف تا ے

پنجابی اکھان کو آپ پنجابی محاورے کہہ سکتے ہیں. گفتگو میں ان اکھان کا استعمال گفتگو کو زیادہ موّثر بنا دیتا ہے. یہ اکھان بڑے بوڑھوں کی زندگی بھر کے گہرے مشاہدات ، تجربات کا نچوڑ ہوتے ہیں. ان اکھان میں کسی بات کو چند الفاظ میں موّثر پیراےُ میں بیان کرنے کی خصوصیت موجود ہے. ہمارا یہ سلسلہ دنیا بھر میں اردو یا پنجابی جاننے والوں کا مقبول ترین سلسلہ ہے.

پنجابی اکھان کے بعد “پنجابی ڈھولے ” کا سلسلہ بھی شروع کیا جا رہا ہے. اس کے بعد دیگر لوک گیت جیسے ماہیا، جگنی، چھلّلا ، دلّلا بھٹّی، جگّا، شادی بیاہ کے گیت، چھوٹی بچیوں کے گیت وغیرہ. اس کے بعد قصّے، لوک رقص اور عوامی میلے پیش کیےُ جایُں گے .


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *