ہنسنا منع نہیں ہے.
:عنوانات
. 1 ہنسی علاج غم ہے.
2. آمین.
ہنسی علاج غم ہے
انسانی زندگی مین خوشی اور غم ساتھ ساتھ چلتے ہیں. بعض خوشیوں کے زایُل ہونے پر انسان پر غمگینی طاری ہو جاتی ہے. یہ حالت دیر تک رہے تو نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے. اس حالت میں اگر کسی بات پر ہنسی آ جاےُ تو انسان کو ، چاہے تھوڑی دیر کے لےُ ، غم سے نجات مل جاتی ہے.
ادارہ نے” ہنسنا منع نہیں ہے” کے زیر عنوان ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ امید کی جاتی ہے غمگین حضرات کو، کچھ وقت کے لےُ ہی سہی، غم کو بھلانے کا ذریعہ بنے گا۔
اگر آپ کے پاس بھی کویُ ایسی بات، لطیفہ ہے جو لوگوں کو ہنسا سکے، تو آپ یہ ہمیں ای میل کر دیں . یہ لطیفہ :
– کسی کی دل آزاری کا باعث بننے والا نہ ہو.
– کسی کی ذات پر حملہ نہ ہو.
– تہذیب کے دایُرے میں ہو.
– لطیفہ کے ساتھ متعلقہ تصویر بھی بھیج سکتے ہیں.
یہ لطیفہ اس سے پہلے کہیں شایُع نہ ہوُا ہو. لطیفہ آپ کے نام ( اور تصویرکے ساتھ، اگر آپ پسند کریں ) شایُع کیا جاےُ گا. ادارہ کسی بھی لطیفہ کو رد کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے.
آمین
ہم بہ حیثیت قوم تھوڑے سے جاہل واقع ہوےُ ہیں. کویُ بھی شعلہ بیان زور دار تقریروں اور جھوٹ سے ہمیں اپنے پیچھے لگا سکتا ہے. ہم نے کیُ لیڈر آزماےُ ، لیکن بہ قول مرزا غالب :
چلتا ہوں تھوڑی دور ہر اک راہ رو کے ساتھ
پہچانتا نہیں ہوں ابھی رہبر کو میں
مندرجہ بالا حقیقت کا مظاہرہ کل مسجد میں جمعہ کی نماز کے بعد ہؤا. مسلمان عمومآ جمعہ کی نماز لازمی پڑھتے ہیں، چاہے باقی نمازیں نہ پڑھتے ہوں. اس
لےُ جمعہ کے دن مسجدوں میں کافی نمازی ہوتے ہیں. پچھلے جمعہ کو امام صاحب نماز کے بعد بلند آواز سے دعا مانگ رہے تھے ، اور نمازی زور سے
آمین کہ رہے تھے. منظر کچھ یوں تھا :
امام صاحب ؛ یا رحیم ہم پر رحم فرما.
نمازی حضرات: آمین
امام صاحب : یا رب، یا غفار، ہمارے گناہوں کو بخش دے.
نمازی : آمین
امام صاحب ؛ یا رب، امت مسلمہ پر رحم فرما.
نمازی : آمین
امام صاحب: یا غفار، ہم سب گنہگار ہیں ہم پر نظر کرم فرما. اور پھر یہ
مصرعہ پڑھا
خوار ہیں بدکار ہیں، ڈوبے ہوےُ ذلت میں ہیں
ںمازی بلند آواز سے بولے : آمین