میری آواز سنو.
لاھور-اسلام آباد نوٹر وے پر رات کا سفر اور ہایُ بیم لایُٹس
آپ نے کبھی لاہور – اسلام آباد موٹر وے پر شام کے بعد اپنی گاڑی پر خود ڈرایُو کرتے ہوےُ سفر کیا ہے تو آپ کو ایک تکلیف دہ حالت کا کیُ بار سامنا کرنا پڑا ہوگا. میں اسے ذرا تفصیل اسے بیان کرتا ہوں.
موٹر وے کے درمیان میں کنکریٹ کے بلاک رکھ کر اسے دو حصّوں میں تقسیم کیا گیا ھے. اس ظرح موٹر وے دو رویہ بن گیُ ہے. کنکریٹ کے یہ بلاک اندازاّ 2 فت یا 3 فت اونچے ہیں ( صحیح پیماُٰش کا پتہ نہیں ) . ہمارے ملک کے اکثر ڈرایُور حضرات رات کو ہایُ بیم لایُٹس جلا کر سفر کرتے ہیں. تاکہ انہیں دور تک نظر آ سکے. آصولی طور پر رات کو ” لو بیم لایُٹس ” جلانی چاہیُے. لیکن قانون پر عمل کرنا ابھی ہماری سرشت میں داخل نہیں. اوپر کی تصویر میں دیکھیں ، یہ تصویر رات کو موٹر وے پر لاہور کی طرف آتے ہوےُ اتاری گیُ ہے. لاہور سے اسلام آباد کی طرف جانے والی گاڑیوں کی ھایُ بیم لایُٹس موٹر وے کے درمیان مین رکھّے گےُ کنکریٹ بلاکس کے اوپر سے ہوتے ہوےُ لاہور جانے والے ڈرایۃور کی آنکھوں پر پڑتی ہیں، اور ڈرایُور کی آنکھیں کچھ دیر کے لےُ چندھیا جاتی ہیں. یہ ایسا موقع ہوتا ہے کہ جس مین کسی حادثہ کا قوی امکان ہوتا ہے.
افسران کو ایسی تکلیف سے واسطہ نہیں پڑتا ، کیانکہ گاڑی ان کا ڈرایُور چلا رہا ہوتا ہے. وہ خود پچھلی سیٹ پر یا تو آرام کر رہے ہوتے ہیں یا فایُل دیکھ رہے ہوتے ہیں.
نیشنل ہایُ وے اتھارٹی سے گزارش ہے کہ کہ وہ اس تکلیف کا بذات خود مشاہدہ کریں اور کویُ حل نکالیں.
اس مسۃلہ کو حل کرنے کے لیےُ دو کام کیےُ جا سکتے ہیں :
نمبر 1 – سیمنٹ بلاکس کی موجودہ شکل کو برقرار رکھتے ہوےُ ان کی اونچایُ
کو مذید 2 فٹ اونچا کر دیا جاےُ.
نمبر 2 – اگر مندرجہ بالا کام پر خرچ زیادہ آتا ہو تو انہی کنکریٹس بلاکس پر 2
فٹ اونچی لوہے کی پلیٹیں لگا دی جایُں.
اس طرح دونوں طرف سے ہایُ بیم لایُٹس دوسری طرف نظر نہیں آ سکیں گی.
اگر یہ تجویز قابل عمل ہو تو اس پر عمل کر کے کیُ ممکنہ حادثات سے بچا جا سکتا ہے.
دوسری گزارش:
موٹر وے کے خاتمہ پر ٹال پلازہ کے دونوں طرف لمبی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں. بعض سر پھرے حضرات پیچھے سے آ کر ٹال ٹیکس جمع کرنے والے آفس کے نزدیک پہنچی ہویُ گاڑیوں میں گھسنے کی کوشش کرتے ہیں. یہ انتہایُ خود غرضی کی ایک بدتریں مثال ہے
ہم لاتؤں کے وہ بھوت ہیں جو باتوں سے نہیں مانتے. ایسے لوگون کو عقل سکھانے کے لےُ ٹال پلازہ کے دونوں طرف چوتھایُ کلو میٹر تک قطارون میں 4 انچ موتے لوہے کے پایُپ تھوڑے تھوڑے فاصلے پر زمین میں گاڑ دےُ جایُں تاکہ کویُ گاڑی پیچھے سے آ کر ان میں سے گزر نہ سکے.
اپنی قوم کو مہزّب اور قانون پر عمل کرنے والے شہری بننے کے لےُ ہمیں 200 سال چاہیں. اس وقت تک ہمیں مندرجہ بالا طریقہ اپنانا پڑے گا.