Telling a lie is a great sin.

ہمارے سلگتے مسایُل # 9، جھُوٹ بولنا- Our burning issues # 9- Telling a lie

ہمارے سلگتے مسایُل # 9- جھُوٹ بولنا
Our burning issues # 9 , Telling a lie

Telling a lie

پرانے زمانے کی ایک کہاوت ہے ” جھُوٹے پہ لعنت ” آج کل یہ کہاوت مترُوک ہو چکی ہے. اب جھُوٹ بولنا ایک فیشن بن گیا ہے. یوں کہنا چاہیےُ کہ جھوٹ بولنا ہماری فطرت ثانیہ بن چکی ہے. نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اگر آپ کا کویُ دوست کوییُ بات کہے تو ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جھوٹ بول رہا ہے.
ایک محاورہ ہے ” خربوزے کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہے “، اپنے ملک میں سب سے زیادہ جھوٹ یہاں کی سیاسی جماعتیں بولتی ہیں. خصوصآ جب نیےُ انتخابات قریب ہوں. حالیہ انتخابات میں اقتدار کی خاطر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے لطیفوں کی حد تک جھُوٹے وعدے کیےُ. کیا آپ کو معلوم ہے کہ آج سے پہلے تک دنیا کا سب سے بڑا جھُوٹ کیا تھا ؟ نہیں پتہ. چلیےُ میں آپ کو بتاتا ہُوں. آج سے پہلے تک دُنیا کا سب سے بڑا جھُوٹ یہ تھا :
” میں نے دو عورتوں کو ایک جگہ خاموش بیٹھے دیکھا “
موجودہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے بڑے بڑے جھوٹے دعوے سُننے کو ملے . ایک جھوٹا وعدہ یہ بھی تھا کہ ” ہم اقتدار میں آ کر ہر گھر کو 300 یُونٹ بجلی مُفت دیں گے “. لوگ یہ وعدہ سُن کر ہنستے تھے کہ کیا ان لوگوں نے عوام کو بےوقوف سمجھ رکھا ہے. حکومتیں اپنے اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں کے لیےُ عوام پر ٹیکس لگا کر پیسے اکٹھا کرتی ہیں. عوام کو بجلی مہیا کر کے حکومت ہر ماہ اربوں روپیہ عوام سے وصول کر رہی ہے. ہر گھر کو بجلی کے 300 یونٹ مُفت دینے کے بعد حکومت اربوں روپے سے ہاتھ دھو بیٹھے گی. پھر اپنے اخراجات کیسے پُورے کرے گی!. سوچنے کی بات ہے.

عنوانات

ہم جھوٹ کیوں بولتے ہیں ؟
سفید جھوٹ
جھوٹ کی مذہبی ممانعت

ہم جھوٹ کیوں بولتے ہیں ؟

ایک محاورہ ہے ” جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ” یعنی جھُوٹ ہمیشہ پکڑا جاتا ہے . اس کے باوجود ہم جھوٹ بولتے ہیں . کیوں ؟ یہ ایک بڑا دلچسپ سوال ہے. آیُیے. ہم دیکھتے ہیں کہ ہم جھوٹ کیوں بولتے ہیں ؛

نمبر 1

بعض لوگ بچپن میں ہنسی مذاق میں جھوٹ بولنے کو بُرا نہیں سمجھتے تھے. آہستہ آہستہ انہیں جھوٹ بولنے کی عادت پڑ گییُ ، وہ کہتے ہیں نا کہ ” عادتاں سراں نال ” یعنی عادتیں ، اچھی یا بُری زندگی بھر ساتھ رہتی ہیں. جھوٹ بولنا بھی ایک عادت ہے .

نمبر 2

نعض جھوٹ مصلھتآ بولنے پڑتے ہیں. یوں کہییےُ کہ ایک جھؤٹ بولنے سے کسی نقصان یا غلط کام سے بچا جا سکتا ہے . یا کسی کو فایُدہ پہنچ سکتا ہے. ایسے جھوٹ سے عمومآ کسی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ نہیں ہوتا. پھر بھی جھُوٹ آخر جھوٹ ہے. اس سے اجتناب ضروری ہے.

نمبر 3

آپ کو کسی عدالت سے واسطہ پڑا ہو، وہاں پر ایسے لوگ بھی ملتے ہیں جو کچھ رقم لے کر کسی کے حق میں یا کسی کے خلاف جھُوٹی گواہی دینے کو تیار ہو جاتے ہیں. ایسے لوگ پولیس سے رابطے میں ہوتے ہیں اور پولیس ان سے جھوٹی گواہی دلواتی ہے.

نمبر 4

کچھ لوگ سیاسی جھوٹے ہوتے ہیں. آج کل کے رواج کے مطابق سیاست میں جھوٹ بولنا جایُز ہے. یہ منطق سیاسی لوگوں کی گھڑی ہُویُ ہے. وہ اس طرح اپنے جھوٹ بولنے کو ایک اخلاقی جواز دے رہے ہیں. حالانکہ جھُوٹ تو اول سے آخر تک جھُوٹ ہے. جس کے پاؤں نہیں ہوتے.

نمبر 5

نعض لوگ اپنی عزّت بچانے کے لیےُ وقتی طور پر جھوٹ بول لیتے ہیں. ایسے لوگ بعد میں اپنے جھوٹ پر نادم ہوتے ہیں.

نمبر 6

سیاسی جماعتوں کے بعد سب سے زیادہ جھوٹ آج کل کے مانگنے والے یا گدا گر بولتے ہیں. ” میں 2 دن سے بھُوکا ہُوں ” ” میرے بچّے بھُوکے ہیں ” یہ ایک عام اپیل ہے  جو ہر بھکاری ہر شخص سے کرتا ہے. یہ عرض ہر شخص کے دل میں رحم کا جذبہ اُبھار دیتی ہے. یہ بھکاری لوگوں کی اس رحم دلی سے ناجایُز فایُدہ اُٹھاتے ہیں.

سفید جھوٹ

جھوٹ نہ تو کالا جھوٹ ہوتا ہے نہ سفید. لیکن پھر بھی لوگ کسی جھوٹ کو ” سفید جھوٹ ” کہہ دیتے ہیں. سفید جھوٹ ایسے جھوٹ کو کہتے ہیں جو کسی طرح بھی قابل قبول نہ ہو. یا وہ صاف طور پر پہچانا جاےُ کہ اس جھوٹ کا سر پیر نہیں.

جھوٹ کی مذہبی ممانعت

دُنیا کے کسی مذہب میں جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں اور جھوٹ بولنے پر آخرت میں سخت سزا کی وعید دی گییُ ہے. کیونکہ جھوٹ فساد کی جڑ ہے.

اس ویب سایُٹ پر ” ہمارے سُلگتے مسایُل ” کے موضوع پر اب تک آٹھ موضوعات پر بحث کی جا چُکی ہے . سب سے پہلے امن کا موضوع چُنا گیا تھا . اسے پڑھنے کے لیےُ “ ہمارے سُلگتے مسایُل، قسط 1، امن ” پر کلک کریں.


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *