ہنسنا منع نہیں ہے – آدھا تیتر ، آدھا بٹیر

ہنسنا منع نہیں ہے

آدھا تیتر، آدھا بٹیر
شعرا کی روح سے معذرت کے ساتھ.

شاعر حضرات نے زندگی کے میدان میں طبع آزمایُ کی ہے. زندگی کے تجربات اور مشاہدات کو اپنے اشعار میں بیان کیا ہے. بعض نے کھل کر اور بعض نے لطیف پیراےُ میں طنز و مزاح کے تیر برساےُ ہیں. ھجر و فراق کی باتیں کی ہیں، یہ الگ بات ہے کہ ہم ان کے اشعار میں چھپی طنز، درد، حقایُق کو سمجھتے ہیں ، یا ان کی بات ہمارے سر سے گزر جاتی ہیے.
آج میں آپ کے سامنے ایسے اشعار پیش کر رہا ہوں جو ” آدھا تیتر، آدھا بٹیر ” کی عمدہ مثال ہیں. ان اشعار میں آدھا شعر کسی دوسرے شاعر کا ہے ، اور دوسرا مصرع میری کاوش ہے. میں یہ دعوے تو نہیں کرتا کہ یہ مصرعے شاعری کی اعلے مثال ہیں، لیکن اتنے برے بھی نہیں. تو لیجیےُ اشعار سنیےُ؛

نمبر 1 – جانتا ہوں زر پرستی اچھی نہیں
پر طبیعت ادھر نہیں آتی
نمبر 2 – پہلے آتی تھی ان کے وعدوں پہ ہنسی
اب کسی بات پر نہیں آتی
نمبر 3 – یہ کرتوت، پھر عمرے پہ عمرہ
شرم تم کو مگر نہیں آتی
نمبر 4 – رشوت، کمیشن اور کک بیکس
مفت ہاتھ آےُ تو برا کیا ہے
نمبر 5 – اٹھارویں ترمیم سے آیُین ہؤا بحال
دل خوش کرنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے
نمبر 6 – یہ معززین اور جعلی ڈگریاں
اب کسے راہنما کرے کویُ
نمبر 7 – تو وزیر ہے تو کیا جانے لوڈ شیڈنگ کا عذاب
کسی روز میرے گھر میں تو آ شام کے بعد
نمبر 8 – سیاست میں آ کے عاقبت خراب ہو گیُ
چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافرلگی ہویُ
نمبر 9 – بجلی نہیں، پانی نہیں، جیب ہے خالی
بازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
نمبر 10 – بر طرف شدہ دوست کو ریٹایُرمنٹ دے دی
جو بات کی خدا کی قسم لا جواب کی
نمبر 11- یوں تو وزیر بھی ہو، مشیر بھی ہو، حساب دان بھی ہو
تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو
نمبر 12 – بجلی نہیں ، پانی نہیں ، باغ میں جا کر وقت گزارو
شمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہونے تک
نمبر 13 – اس قدر ٹوٹ کے ملک پہ پیار آتا ہے
اپنی جیبیں بھریں، پھر بیچ ہی ڈالیں تم کو
نمبر 14 – جب سے بجلی نے آنا جانا لگا رکھا ہے
فین ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے
نمبر 15 – حکومت سے علیحدہ نہ ہوگی ایم کیو
یہ بازو میرے آزماےُ ہوےُ ہیں
نمبر 16 – ریت کے بت نہ بنا اے میرے اچھے فنکار
لہسن، انڈے، دال روٹی کی کویُ سبیل کر
نمبر 17 – گم ہوےُ زندگی کے سب اسباب
ایک مرگ ناگہانی اور ہے
نمبر 18 – آےُ کچھ چرس، ایک چٹکی، کچھ شراب آےُ
اس کے بعد آےُ جو عذاب آےُ
نمبر 19 – آنکھ میں پانی رکھو، ہونٹوں پہ چنگاری رکھو
ظلم سے نجات کے لیےُ سب تیاری رکھو
نمبر 20 – یوں تو ہیں دنیا میں ہیں سخن ور بہت اچھے
لیکن تیرے اشعار میں بکواس بہت ہے
نمبر 21 – تو کہاں جاےُ گی کچھ اپنا ٹھکانا کر لے
میں تو دریا میں ، سمندر میں کود جاؤں گا
نمبر22 – مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا
مسلم ہیں ہم ، وطن نہیں ہندوستاں ہمارا
نمبر23 – کروڑوں نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر
کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک
نمبر 24 – کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں
جھوٹے وعدوں پہ ٹرخایا گیا ہوں
نمبر 25 – حفیظ اہل وطن کب مانتے تھے
بڑے جھرلو سے منوایا گیا ہون
نمبر 26 – دو ہی لڈو پاس تھے میرے، میں نے کھا لیےُ وہ
اک تیرے آنے سے پہلے ، اک تیرے جانے کے بعد
نمبر 27 – انڈے ،چینی، دال، روٹی ڈھونڈنے جاتا توہوں
خشک پتوں کی طرح ہر روز بکھر جاتا ہوں
نمبر 28 – جب دیکھتا ہے اپنے عظیم محلات
سمجھتا ہے کہ عوام کا حال اچھا ہے
نمبر 29 – عمر ساری تو کٹی نایُٹ کلبوں میں ناچتے
آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے
نمبر 30 – چینی آٹا ڈھونڈتے ہو گیُ یہ حالت میری
جیسے صحرا سے چلا آتا ہو دیوانہ کویُ


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *