میری آواز سنو. آنٹی ! آپ کا دوپٹّہ کدھر ہے ؟ قسط نمبر 1

آنٹی ! آپ کا دوپٹّہ کدھر ہے ؟ قسط نمبر 1

 

کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک انسان کے لیےُ اللہ کی عطا کردہ سب سے بڑی نعمت کیا ہے ؟. جی ہاں آپ کا خیال بالکل صحیح ہے . ایک انسان کے لیےُ اللہ تعالے کی سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ اسے صراط مستقیم پر چلنے کی ریہنمایُ اور توفیق عطا فرماےُ. ہم پر اللہ تعالے کی یہ بڑی نعمت ہے کہ اس نے ہمیں مسلمانوں کے گھر میں پیدا کیا.

اللہ تعالے اپنے آخری پیغام قرآن میں فرماتا ہے :

( ترجمہ)
” آج میں نے مکمل کر دیا تمہارے لیےُ تمہارا دین. اور پوری کر دی تم پر اپنی نعمت، اور پسند کر لیا ہے تمہارے لیےُ اسلام کو بطور دین ” سورہ المایُدہ ، آیت نمبر 3.

یعنی دین اسلام مکمل ہو چکا ، اور اب کویُ اور شریعت نہیں آےُ گی. اس کے ساتھ یہ حکم بھی دیا . ( ترجمہ
” یہ کامیابی اان کے لیےُ : جو توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، اس کی حمد و ثنا کرنے والے، روزے رکھنے والے، رکوع کرنے والے، سجدہ کرنے والے، نیکیوں کا حکم دینے والے، برایُوں سے منع کرنے والے اور اللہ کی حدود کی حفاظت کرنے والے ہیں. اور مومنوں کو جنّت کی خوشخبری دے دو. ” سورہ التوبہ . آیت نمبر 112.

سورہ احزاب میں اللہ کا حکم ہے : ” اے نبی! کہو اپنی بیویوں سے، اور اپنی بیٹیوں سے ، اور اہل ایمان کی عورتوں سےکہ وہ لٹکا لیا کریں اپنے اوپر، اپنی چادر کے پلّو، یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جایُں، اور ستایُ نہ جایُں، اور اللہ معاف کرنے والا اوررحم فرمانے والا ہے “. سورہ احزاف، آیت نمبر 59.

اب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ کیا ہم، جو اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں، کیا ہم اللہ تعالے کی مقرر کردہ حدود کی حفاظت کر رہے ہیں ؟.کیا ہم مندرجہ بالا احکام پر عمل کر رہے ہیں ؟. اگر ہم اپنا محاسبہ کریں تو نتیجہ کچھ اچھّا نہین نکلے گا. بے شک ہم میں سے بہت سارے لوگ یہ احکام بجا لاتے ہیں یا حتے الوسع بجا لانے کی کوشش کرتے ہیں، اور اللہ تعالے سے اپنی کوتاہیوں کی معافی مانگتے رہتے ہیں. یقیناّ یہ لوگ فلاح کی امید رکھ سکتے ہیں. لیکن کیا ،ہم جو صرف نام کے مسلمان ہیں ، فلاح کی امید رکھ سکتے ہیں ؟ بیشک اللہ تعالے نڑا غفور الرحیم ہے وہ جسے چاہے بخش دے ، جسے چاہے سزا دے. لیکن کیا صرف یہی یقین رکھنے سے ، اور اللہ تعالے کے دیگر احکام نہ ماننے سے ہمیں روز قیامت فلاح ملے گی ؟.

اللہ کا وہ حکم جس پر ہم عمل نہیں کر رہے

مین آج اللہ تعالے کے صرف اس حکم کے متعلق بات کروں گا جس پر عمل بالکل نہیں ہو رہا. سورہ النّور میں اللہ کا ارشاد ہے : ( ترجمہ
” بے شک وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ بے حیایُ پھیلے ان لوگوں میں ، جو ایمان والے ہیں، ان کے لیُ درد ناک عذاب ہے ، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی. اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ” سورہ النّور ، آیت نمبر 19.

اس کے ساتھ یہ حکم بھی دیا ( ترجمہ
” کہو مومن مردوں سے کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں ، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاضت کریں یہ طریقہ ان کے لیےُ زیادہ پاکیزہ ہے. بے شک اللہ پوری طرح با خبر ہے ان باتوں سے جو یہ کرتے ہیں ” سورہ النّور آیت نمبر 19.

جاری ہے.


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *