میری آواز سنو – آنٹی! آپ کا دوپٹّہ کدھر ہے ؟ قسط نمبر – 2

میری آواز سنو.

آنٹی ! آپ کا دوپٹہ کدھر ہے ؟ قسط نمبر – 2

عورتوں کے لےُ حکم ہے ( ترجمہ )
اور مومن عورتوں سے کہو کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں. اور اپنے بناؤ سنگھار ظاہر نہ کریں مگر جو خود ہی ظاہر ہو جاےُ. اور اپنی اوڑھنی کی بکل اپنے سینوں پر مارے رکھّیں. اور ظاہر نہ کریں اپنا بناؤ سنگھار مگر اپنے شوہروں کے سامنے، یا اپنے باپون کے یا شوہروں کے باپون سے، یا بیٹوں سے، یا شوہروں کے بیٹوں سے، یا اپنے بھایُوں سے، یا اپنے بھتہجوں سے، یا اپنے بھانجوں سے، یا اپنی عورتوں سے ، یا ان کے سامنے جو ان کی ملک یمین میں ہوں، یا ان خادموں کے سامنے جنہیں (عورتوں کی ) خواہش نہ ہو، خواہ مرد ہی کیوں نہ ہو، یا ان بچّوں کے سامنے جو ابھی عورتوں کی پوشیدہ باتوں سے واقف نہ ہوےُ ہوں، اور نہ زمین پر پاؤں مار کر چلیں اس طرح کہ ظاہر ہو وہ زینت جو انہوں نے چھپا رکھی ہے. اور اے مومنو ! اللہ کے حضور سب مل کر توبہ کرو ، تا کہ تم فلاح پا جاؤ. ” سورہ النور – آیت نمبر 31.

اب ذرا اللہ تعالے کے اس حکم کو دوبارہ پڑھیں :
مردوں کے لیےُ = ” کہو مومن مردوں سے کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنے شرم گاہوں کی حفاظت کریں “.

عورتوں کے لیےُ : ” اور کہو مومن عورتوں سے کہ اپنی نظریں نیچی رکھّیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں. اور اپنا بناو سنگھار ظاہر نہ کریں مگر جو خود ظاہر ہو جاےُ. اوراپنے سینے پر اپنی اوڑھنیوں کی بکل مارے رکھیں. 

بے حیایُ پھیلانے والے : “ بے شک وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ ان لوگوں میں بے حیایُ پھیلے جو ایمان والے ہیں، ان کے لیےُ درد ناک عذاب ہے، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی. اور اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے “.

اب ہم ان پر علیحدہ علیحدہ بحث کرتے ہیں :

مردوں کے لیےُ ؛ ایمانداری سے بتایُں کیا ہم اپنی نظریں نیچی رکھتے ہیں ؟ میرا خیال ہے کہ ہم میں سے 2 یا 3 فی صد لوگ اس حکم پر عمل کرتے ہیں. ہماری عادت ہے کہ ہم عورتوں کو آتا دیکھیں تو دور سے انہین دیکھنا شروع کریں گے اور اور جب تک وہ دور نہ چلی جایُں ہماری نظریں ان کا پیچھا کرتی رہتی ہیں. یہ ایک گناہ بے لذّت ہے اور گناہ کبیرہ بھی. ایک حدیث کے مطابق کسی عورت پر مرد کی پہلی بلا ارادہ نگاہ معاف ہے ، مگر یہ پہلی نظر ایک دو لمحات کی ہونی چاہیےُ. یہ نہ ہو کہ پہلی نظر 10 یا زیادہ منٹ کی ہو جاےُ. یہاں ایک مسُلہ پیدا ہوتا ہے. آج کل کی خواتین اپنا میک اپ اس لیےُ کرتی ہیں کہ لوگ انہیں دیکھیں اور ان کے حسن کی تعریف کریں. اکثر عورتیں بناؤ سنگھار کر کے پبلک مقامات یا بازاروں میں اس لیےُ جاتی ہیں کہ لوگ انہیں دیکھیں .( خواتین سے معزرت ). خود نمایُ انسانی جبلّت میں داخل ہے. لیکن میک اپ اس سوچ کے ساتھ کرنا کہ لوگ ہمیں دیکھیں ایک غلط سوچ ہے ، جو آجکل عام ہے. اس کا حل یہ ہے کہ عورتیں پردہ میں باہر نکلین.

جاری ہے.


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *